قیامت کی نشانیاں اور دجال کا فتنہ

قیامت کی نشانیاں اور دجال کا فتنہ

قیامت آنے سے پہلے علم اٹھ جائیگا،عالم باقی نہ رہینگے، جہالت پھیل جائیگی،بدکاری عام ہو جائیگی، بےحیائی زیادہ ہوجائےگی، عورتوں کی تعداد مردوں سے زیادہ ہوجائےگی۔ 30 اور دجال ہوں گے بڑے دجال کے علاوہ۔ حضرت محمدﷺ پر نبوّت ختم ہوچکی ہے اسکے باوجود وہ نبوّت کا دعویٰ کریگا۔ ان میں سے بہت سے دجال گزر چکے ہونگے جسے مرزا علی وہاب، مرزا غلام احمد قادیانی وغیرہ اور باقی بھی ضرور ہونگے۔ قیامت کے آنے سے پہلے عرب میں کھیتی ہوگی ، مال کی کثرت ہوگی، دین پر قائم رہنا مشکل ہوجائےگا۔ وقت بہت جلدی گزر جائیگا۔ لوگوں کو زکوٰۃ دینا بہت مشکل ہوگا، علم لوگ صرف دنیا کے لیے پڑھیں گے، مرد عورتوں کی اطاعت کرینگے۔ اولاد اپنے والدین کی نافرمانی کریگی، نہر فرات سے سونے کا خزانہ نکلیگا۔ زمین اپنے خزانے اگل دیگی، امانت مفت کا سامان سمجھا جائیگا، گانے باجے کی کثرت ہوگی۔ دجال، دابتہ الارض اور یاجوج ماجوج نکلیں گے۔ حضرت امام مہدیؓ ظاہر ہونگے۔ حضرت عیسٰیؑ آسمان سے اتریں گے، سورج مغرب سے طلوع ہوگا اور توبہ کا دروازہ بند ہوجائےگا

روزانہ سورج ازان کے بعد طلوع ہوتا ہے۔ لیکن جب قیامت قریب ہوگی تو دا بتہ الارض نکلے گا تب سورج طلوع ہونے کی اجازت طلب کرے گا لیکن اسکو اجازت نہ دی جائےگی اور اسکو حکم دیا جائےگا کہ واپس جا۔ اس وقت سورج مغرب سے طلوع ہوگا اور نصف آسمان تک آئےگا اور واپس چلا جائےگا اور مغرب جانب غروب کرے گا۔ سورج کے مغرب کے طلوع ہونے کے بعد مشرق سے طلوع کیا کرےگا۔ جیسے ہی سورج مغرب سے طلوع ہوگا ویسے ہی توبہ کا دروازہ بند کر دیا جائےگا اس کے بعد کسی کا ایمان لانا قبول نہ ہوگا۔

دجال کون ہے

دجال ایک جھوٹا شخص ہوگا جو سچ اور جھوٹ کو ملا کر جھوٹ بولیگا۔ پہلے تو یہ خود کو مومن دکھائے گا اور لوگوں کو بھلائی کی طرف آنے کا بولیگا لیکن اسکے بعد پہلے نبوّت اور اسکے بعد خدائی کا دعویٰ کریگا۔

حکیم مفتی احمد یار خانؒ فرماتے ہیں: دجال دو قسم کے ہونگے چھوٹے اور بڑے ۔ چھوٹے دجال بہت ہونگے ہر جھوٹا نبی، ہر جھوٹا مولوی، صوفی، جو لوگوں کو گمراہ کرینگے وہ دجال ہیں۔ بڑا دجال صرف ایک ہے جو خدائی کا دعویٰ کریگا۔

دجال کا فتنہ

دجال کا فتنہ انسانی تاریخ کہ ابتدا سے لیکر انتہا تک کہ تمام فتنوں سے سب سے بڑا ہوگا اور سب سے خطرناک بھی ہوگا۔ اس کی شدّت کا اور بڑائ کا اندازہ آپ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ ہر ایک نبیؑ نے اپنی اپنی امت کو دجال کے فتنے سے ڈرایا تھا۔

دجال زمین پر چالیس دن رہیگا۔ جن میں سے اُسکا ایک دن ایک سال کہ برابر ہوگا اور اُسکا ایک دن ایک ماہ کہ برابر اور ایک دن جو ہوگا و ہفتے کے برابر ہوگا جبکہ باقی دن باقی عام دنوں کی طرح ہونگےیہ بھی یاد رکھیں کہ دجال کو صرف سچے مومن ہی پہچان سکیں گے جبکہ منافق مومن اور دوسری لوگ اس پر ایمان لے آئیں گے۔ 

وہ لوگوں کو جنت اور جہنم دونوں دکھائے گا۔ لوگ اُسکی جنت میں داخل ہونا چاہینگے جو کہ اصل میں اللہ کی جہنم ہوگی۔ اور اُسکی جہنّم اللہ کی جنت ہوگی۔

دجال کا خاتمہ 

اللہ پاک حضرت عیسیٰؑ کو دجال کو قتل کرنے کے لیے آسمان سے نازل فرمائیں گے، جسکو دیکھتے دجال جیسے پانی میں نمک گھل جاتا ہے بلکل ویسے ہی گھل جائےگا۔ اپ دجال کو مقام لدّ پر قتل کرینگے اور اسکے ایک ایک پیروکار کو قتل کردینگے۔

دجال کے ظاہر ہونے اور قیامت کے قریب اسکے آنے پر ایمان رکھنا اہل سنت کے لیے بہت ضروری ہے۔ لہذا ہر مسلمان کو یہ دعا کرنی چاہے کہ اللہ اُسکی دجال کے فتنے سے حفاظت فرمائے۔

Source:

All this information is gathered from a authentic book named Farz e uloom by Dawat e islami.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *